donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Aasi Ghazipuri
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* داغِ دل دلبر نہیں سینے سے لپٹاتا ہ *

غزل


داغِ دل دلبر نہیں سینے سے لپٹاتا ہوں کیوں
میں دلِ دشمن نہیں پھر یوں جلا جا تا ہوں کیوں
رات اتنا کہہ کے پھر عاشق ترا غش کر گیا
جب وہی آتے نہیں میں آپ میں آتا ہوں کیوں
تنگنائے دہر فانی کوچہ جاناں نہیں
قید خانہ سے نکلتے پائو ں پھیلا تا ہوں کیوں
سنگ دل کوئی تو بت ہے جس سے پہنچی ہے گزند
مثلِ ناقوس برہمن ورنہ چلا تا ہوں کیوں
شمع بزم دہر ہوں یا شاہد عمرِ رواں
ہل نہیں سکتا جگہ سے پھر چلا جا تا ہوں کیوں
کچھ نہ کچھ بادِ مخالف بزم ہستی میں چلی
پیری آئی ہے تو مثلِ شمع تھراتا ہوں کیوں
ہجرِ جاناں نے کیا آب و غذا مجھ پر حرام
اشکِ غم پیتا ہوں کیوں خون ِ جگر کھاتا ہوں کیوں
کیا اجل بن کر رقیبِ روسیہ آتا ہے آج
نزع کی کیوں کیفیت مجھ میں ہے گھبراتا ہوں کیوں
طرح کا مصرع ہوا ہے جمع کے صیغے کے ساتھ
میں غزل مفرد میں اے آسی کہے جا تا ہوں کیوں

٭٭٭

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 357