غزل
جمالِ یار کو ہم دیکھ کر اللہ کہتے ہیں
صنم کا نام لیتے ہیں تو بسم اللہ کہتے ہیں
خم ابروئے جاناں پر جھکادو عاشقو سرکو
یہ سجدے کی جگہ ہے اس کو بیت اللہ کہتے ہیں
جو جیتے جی گذر جائیں وہی ہیں عارف اللہ
یہ وہ منزل ہے جس کو ہم فنا فی اللہ کہتے ہیں
قدم ثابت قدم کے بیچ میں آتے ہیں جب آسی
کڑی منزل ہے ہم جس کو خدا کی راہ کہتے ہیں
٭٭٭