donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Aasi Ghazipuri
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* نہ مرض کچھ ہے نہ آسیب ، نہ سایا ہم کو *

غزل

نہ مرض کچھ ہے نہ آسیب ، نہ سایا ہم کو
اک پری زادنے دیوانہ بنایاہم کو
ہائے قدموںسے بھی اک دن نہ لگایاہم کو
دھیان میںخاک برابربھی نہ لایاہم کو
دل کی بے تابیوںسے طائرِبسمل کی طرح
خاک پراُس کی جدائی نے لٹایاہم کو
ہم مریںبھی تونہ ہواس کویقینِ الفت
نیم جاں جس کی محبت نے بنایاہم کو
ہائے اک چاند کے ٹکڑے نے ستارے کی طرح
مدتوںشام سے تاصبح جگایاہم کو
ہم نہ کہتے تھے کہ اے دل نہ کسی پرجی دے
زندگی روگ ہے اب تجھ کوبتا،یاہم کو
تیرے تلووںکی چھڑائی ہوئی مہندی کی طرح
خاک میںتیری جدائی نے ملایاہم کو
رہ گیامثلِ کتاںپھٹ کے جگرسینے میں
چاندساچہرہ یکایک جودکھایاہم کو
دیکھئے خاک میں ہم مل گئے مانند ِسرشک
آپ نے کس لیے آنکھوںسے گرایاہم کو
دردِفرقت سے بچیںگے توکہیں گے چل کر
شُکرکرشُکر،بھلازندہ ہی پایاہم کو
جان ہم سمجھے تھے جس کووہ ہمیں دل سمجھا
ہائے کس پیارسے پہلومیںبٹھایاہم کو
آج تک بات وہ یادآکے گلاگھونٹتی ہے
وقت رِخصت جوگلے اس نے لگایاہم کو
لاغری میں تری صدقے، کہ سمجھ کرتنکا
پھڑکی آنکھ ان کوتوآنکھوںسے لگایاہم کو
وصل کی رات بھی اس رشکِ چمن نے آسیؔ
صورتِ شبنمِ گل خوب رُلایاہم کو

٭٭٭

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 364