نظر کے سامنے آ جنگلوں میں بولنے والے کوئی دھیمی رسیلی ہلکی آوازوں سے کیا سمجھے رسیلا راگ چھیڑا آم کے باغوں میں کوئل نے نہ ہو جب کوئی دل والا تو اس کا درد کیا سمجھے ٭٭٭