کس نظر سے آشیاں کو آسماں دیکھا کیا اور تو اے چارہ ساز بے کساں دیکھا کیا میں نے یوں دل کی کہانی کا اثر قائم رکھا ہر گھڑی تھم تھم کے رنگ داستاں دیکھا کیا ٭٭٭