donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Allama Fazal Imam Waqif
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* ہو جاتے ہیں احباب جو یکجا سر راہے *
غزل

ہو جاتے ہیں احباب جو یکجا سر راہے
چبھتا ہے دلِ زار میں کانٹا سر راہے

کہتا ہے کوئی آیئے علامہ واقف
کرتا ہے سخن فہمی کا دعویٰ سر راہے

پھر پوچھتا ہے مجھ سے خودی، کہتے ہیں کس کو؟
کرتا ہے قلندر، سے تقاضا ،سر راہے

پھر ان میں کوئی پوچھتا ہے راز سیاست
چھڑ جاتا ہے افسانہ اندرا سرِ راہے
پھر ان میں کوئی پوچھتا ہے مجھ سے کہ حضرت
کب آئے گی اردو ئے معلی سرِ راہے

تسلیم بجا لاتے ہوئے کہتا ہے کوئی
فرمایئے اس شعر کے معنی سر راہے

پھر مجھ کو دیکھا تا ہے کوئی ہاتھ کی ریکھا
کھل جاتا قسمت کا نوشہ سر راہے

پھر منگتا ہے مجھ سے بہ آہستہ وہ تعویذ
جس سے ملے اک برق تجلی، سرِ راہے

پھر پوچھتا ہے فلسفہ عالم اسباب
بازیچہ نظر آتی ہے دنیا سرِ راہے

میں ان سے نپٹتا ہوا بڑھ جاتا ہوں آگے
ہر شب کویہ ہوتا ہے تماشا سر راہے

یہ محفل بے جا، نہ ہوئی گرم تو ڈرہے
آجائے نہ کمزور کو غصہ سرِ راہے
+++
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 360