donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Allama Fazal Imam Waqif
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* کس طرح رنگ بدلتی ہے یہ دنیا مردود *
غزل

کس طرح رنگ بدلتی ہے یہ دنیا مردود
خود یہ مردود ہے اور اس کا تماشا مردود

میڈم اندرا کا جو فرمان قضا آپہنچا
ہوگئے محسن اردوئے معلی مردود

آج پھر پندرہ اگست آئی ہے تاتا دھنا،
ساتھ سارنگی، کا دیتا نہیں طبلہ ، مردود

انقلابات زمانہ کی قسم کھائے خدا؟
پڑھ کے والعصر، کوچپ ہے دل شید امردود

قیس تصویر کے پردہ میں بھی عریاں نکلا،
گاتا ہے مصرع غالب وہ برہنہ مردود

چاک کر دوں ابھی وہ زور جنوں رکھتا ہوں
مجھ کو ملتا ہی نہیں دامن صحرا، مردود

داستاں ان کی ادائوں کی ہے رنگیں لیکن
اس میں شامل ہوا کیوں خون تمنا مردود

جسم انساں میں ہے ہر عضو کا مخصوص مقام
سن لے فطرت کا یہ پیغام انگوٹھا مردود

آئی ایران سے اردو کی غزل میں بلبل
شور اس کا ہے نہ کوئل نہ پپہیا مردود

بے تلک کے ہیں مہاراج یہ واقف صاحب
اس کو سمجھا نہیں وہ الو کا پٹھا مردود
+++
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 350