* اے بندہ تسلیم و رضا اور ہی کچھ ہے *
غزل
اے بندہ تسلیم و رضا اور ہی کچھ ہے
لطفِ شبہ لولاک لما اور ہی کچھ ہے
اے ذاکر اسمائے خدا وند تعالیٰ
یہ صل علی سید نا اور ہی کچھ ہے
ملنے کو تو مل جائیں گے کعبہ میں بھی لیکن
عشاق شہ دیں کا پتہ اور ہی کچھ ہے
اے رحمت سرکار دوعالم ؐ ترے قرباں
گر ٹوٹ کے بر سے تو گھٹا اور ہی کچھ ہے
رکھتانہ ہو اعدائے نبی، سے جو سروکار
وہ مرد مسلماں بخدا اور ہی کچھ ہے
ہے راج دو عالم میں رسول عربیؐ کا
اور ان کی دہائی کا مزہ اور ہی کچھ ہے
بخشے گئے ہم کلمہ طیب کے خطا وار
ارشاد ہوا ان کی سزا اور ہی کچھ ہے
برجستہ وبے ساختہ وتازہ ہے یہ نعمت
اور اس میں جو واقف نے کہا اور ہی کچھ ہے
+++
|