donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Allama Fazal Imam Waqif
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* تم’ مبصر‘ ہو ذرا جانب ’موسیٰ‘ دیکھو! *
غزل

تم’ مبصر‘ ہو ذرا جانب ’موسیٰ‘ دیکھو!
’خضر ‘ کے ’علمِ لدُنی‘ کا تماشا دیکھو!

تم مرے ساتھ کبھی ٹک نہیں سکتے موسیٰ
صاف قرآن میں ہے، خضر کا کہنا دیکھو!

کیا کہا حضرت موسیٰ نے جواباً اے دوست!
ان کا لااعصبی لک امر‘ خدارا دیکھو!

کبھی قرآن سے تصوف ہو الگ ناممکن
کھول کر آنکھ مگر’ حیرت موسیٰ‘ دیکھو

اور جب ہذا فراق کا مقام آپہونچا
خضر کا قول یہ تھا رب کا ارادہ دیکھو

سورہ کہف میں ناکام نظر آتے ہیں
ا س میں ’مودودی وآزاد، کو یکجا دیکھو!

گالیاں دے کے تصوف کو ہوئے تم عریاں
کتنے ننگے ہو ذرا اپنا سراپا دیکھو!

بات سیدھی ہے کرو ذہن کو سیدھا اپنے 
یہ غلط ہے، کبھی آڑا کبھی ترچھا دیکھو!	

چند اشعار مری نوک قلم سے نکلے
اب ذرا اپنے’غباروں ‘ کا پچکنا دیکھو!	

تمام عمر تما شائے چشم تر دیکھا
عجیب لطف شہنشاہِ بحر وبر دیکھا

علیؓ کو قوت بازوئے مصطفی سمجھا
نبیؐ کو اپنے غلاموں سے باخبر دیکھا

ملا حسین سا آقا گناہگاروں کو
دماغِ امت مرحوم عرش پر دیکھا 

ہر ایک منزلِ ہستی سے بے خطر گزرا
سوارِ دوشِ پیمبر کو راہبر دیکھا

حضورؐ شہہ میں وہ پہنچا مثالِ موجِ نسیم
نہ سو ئے تخت نظر کی  نہ م ال وزر دیکھا

بہت دراز ہے یہ داستاں کہ ’اصغر‘ نے
رُ خ امام بھی القصہ مختصر دیکھا

یہ پوچھتا تھا لعینوں سے جوشِ نہرِ فرات
جلال چہرۂ عباسِ نامور دیکھا؟

کوئی مرض ہو شفا بالیقیں ہے اے واقف
یہ نامِ عابد بیمار میں اثر دیکھا
+++
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 324