donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Arshad Meena Nagri
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* کتنے غم ساتھ لے کے عید آئی *

 

ارشد مینا نگری
 
کتنے غم ساتھ لے کے عید آئی
غم کی خوشیوں پہ کیا گھٹا چھائی
روح بھی دل کے ساتھ گھبرائی
آندھی ، طوفان ، زلزلے ، سیلاب
کتنے غم ساتھ لے کے عید آئی
کیسی بے دردی سے برسا پانی
شہر میں گاؤں میں پھیلا پانی
تھم کے سیلاب میں بدلا پانی
موت بن چلی ہے پروائی
کتنے غم ساتھ لے کے عید آئی
یوں اٹھی ہیں سمندری لہریں
دیکھ کر خون رو پڑی آنکھیں
چل پڑی روح ، رک گئیں سانسیں
موج ہر موج ایسی لہرائی
کتنے غم ساتھ لے کے عید آئی
زندہ ملبے میں کھو گئے لاکھوں
موت کی نیند سو گئے لاکھوں
پل میں حیران ہوگئے لاکھوں
اک ذرا کیا زمین تھرائی
کتنے غم ساتھ لے کے عید آئی
ہر طرف بھڑکے جنگ کے شعلے
خون میں تر بتر ہوئے رستے
روز لگتے ہیں ڈھیر لاشوں کے
دل لرز اٹھا آنکھ پتھرائی
کتنے غم ساتھ لے کے عید آئی
شادمانی کو غم دیا ہم نے
جیتے جی زہر پی لیا ہم نے
سوچنا ہو گا کیا کیا ہم نے
جانے کس جرم کی سزا پائی
کتنے غم ساتھ لے کے عید آئی
ہر سو ارشدؔ فساد برپا ہے
خون سستا ہے پانی مہنگا ہے
آدمی در بہ در بھٹکتا ہے
آسماں چھو رہی ہے مہنگائی
کتنے غم ساتھ لے کے عید آئی
++++
 
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 273