donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Arshad Meena Nagri
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* میرے گھر میں تو عید بھی غم ہے *

 

ارشد مینا نگری
 
لہولہان عید
(مالیگاؤں بم دھماکوں کی پہلی عید کے تاثر میں)
آج دل کا عجیب عالم ہے
ہر نظر میں خوشی کا ماتم ہے
میرے گھر میں تو عید بھی غم ہے
دیکھو ویران میرا گھر دیکھو
دیکھو دل میرا اور نظر دیکھو
دیکھو چہرے کے پھول پر دیکھو
آنسوؤں کی جھلستی شبنم ہے
میرے گھر میں تو عید بھی غم ہے
دل کی وحشت بنا سویرا بھی
ظلم سہنا پڑا ہے ایسا بھی
منہ کو آنے لگا کلیجہ بھی
جذبۂ صبر اس قدر نم ہے
میرے گھر میں تو عید بھی غم ہے
کیسے بے درد یہ یزید ہوئے
حد تو کیا حد سے بھی مزید ہوئے
بوڑھے ، بچے ، جواں شہید ہوئے
یہ ستم بھی کرم پہ کیا کم ہے
میرے گھر میں تو عید بھی غم ہے
سسکیاں بھی ہیں گنگناہٹ بھی
پھیلی ظلمت بھی جگمگاہٹ بھی
اشک بھی رخ پہ مسکراہٹ بھی
کیا خوشی اور غم کا سنگم ہے
میرے گھر میں تو عید بھی غم ہے
گلستاں اپنا خارزار ہوا 
سارے عالم پہ آشکار ہوا
پھول ہر پھول شعلہ بار ہوا
آگ اگلتا ہوا یہ موسم ہے
میرے گھر میں تو عید بھی غم ہے
آگیا ہوں عجیب مشکل میں
جیسے تنہا کھڑا ہوں محفل میں
حوصلے ٹوٹ سے گئے دل میں
ہوش بے ہوش ، دم بھی بے دم ہے
میرے گھر میں تو عید بھی غم ہے
اب خوشی بھی خوشی نہیں لگتی
روشنی روشنی نہیں لگتی
تازگی ، تازگی نہیں لگتی
زندگی جیسے موت کا سم ہے
میرے گھر میں عید بھی غم ہے
ذکر کہنہ ہے یہ جدید نہیں
اپنی خاطر کوئی نوید نہیں
اب کسی سے بھی کچھ امید نہیں
اب تو بس اپنا دم ہی ہمدم ہے
میرے گھر میں تو عید بھی غم ہے
اب تو دل کی صدا ہی خیر کرے
اب تو اپنی دعا ہی خیر کرے
اب تو ارشدؔ خدا ہی خیر کرے
خوف کا ہر نگاہ میں بم ہے
میرے گھر میں تو عید بھی غم ہے
+++
 
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 245