* ادا کیا تھا جو میں نے اس کا ادھار آد *
پیار ادھار
ادا کیا تھا جو میں نے اس کا ادھار آدھا
جبھی سے تو اس کو رہ گیا اعتبار آدھا
یہ ہم جو بیوی کو آدھی تنخواہ دے رہے ہیں
تو دال کو بھی وہ دے رہی ہے بگھار آدھا
ضرور مٹی کا تیل ساقی پلا گیا ہے
جو پورے ساغر سے ہو رہا ہے خمار آدھا
اگر تیرا ہاتھ دل پہ ہوتا تو کیا نہ ہوتا
کہ نبض دیکھی تو رہ گیا بخار آدھا
وہ زہر میں ڈال کر وٹامن بھی دے رہا ہے
تو اس سے ظاہر ہے اس کی نفرت میں پیار آدھا
یہ آدھی چلمن ہے یا میری آنکھ میں ہے جالا؟
دکھائی کیوں دے رہا ہے روئے نگار آدھا
وہ ساس اب کتنی مرتبہ مرتباں جھانکے
بہو تو دو دن میں کھا گئی ہے اچار آدھا
وہ حلق میں چھالیہ کے پھسنے سے مر گیا ہے
ابھی تو جیدی گیا نہ تھا سوئے دار آدھا
|