donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Baqar Abbas Faez
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* جب کرن آفتاب ہوتی ہے *
غزل

جب کرن آفتاب ہوتی ہے
روشنی بے حساب ہوتی ہے
رنگ جینے کے ماند پڑتے ہیں
جب طبیعت خراب ہوتی ہے
مل جو جائے وفا تو نعمت ہے
نہ ملے تو عذاب ہوتی ہے
جسم و جاں کے وسیع سمندر میں
دل کی ہستی حباب ہوتی ہے
جاں بلب تشنہ لب مسافر کو
ہر روش اک سراب ہوتی ہے
جب شرافت ہو خون میں شامل
تب نظر با حجاب ہوتی ہے
عمر بھر ہوش پھر نہیں رہتا
گر پرانی شراب ہوتی ہے
رات بھر کیوں جگائے رکھتی ہے
ایسی خواہش جو خواب ہوتی ہے
اس کی نظریں سخن کی نظریں ہیں
وہ سراپا خطاب ہوتی ہے
جب بھی پڑھتا ہوں میں اسے فائیز
وہ کھلی اک کتاب ہوتی ہے
*****
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 366