* قائم کیا ہے میں نے عدم کے وجود کو *
قائم کیا ہے میں نے عدم کے وجود کو
دنیا سمجھ رہی ہے فنا ہو گیا ہوں میں
ہمت بلند تھی مگر افتاد دیکھنا
چپ چاپ آج محوِ دعا ہو گیا ہوں میں
نا آشنا ہیں رتبہ دیوانگی سے دوست
کم بخت جانتے نہیں کیا ہو گیا ہوں میں
ہاں کیفِ بے خودی کی وہ ساعت بھی یاد ہے
محسوس ہو رہا تھا خدا ہو گیا ہوں میں
٭٭٭
|