* جب سورج ڈوبے سانجھ بھئے *
جب سورج ڈوبے سانجھ بھئے
اور پھیل رہا اندھیارا ہو
کسی ساز کی لَے پر جھنن جھنن
کسی گیت کا مکھڑا جاگا ہو
اس تال پہ ناچتے پیڑوں میں
اک چپ چپ بہتی ندیا ہو
ہو چاروں کوٹ سگندھ بسی
جیون جنگل پہنا گجرا ہو
یہ انبر کے مکھ کا آنچل
اس انچل کا رنگ اُودا ہو
اِک گوٹ روپہلے تاروں کی
اور بیچ سنہرا چندا ہو
اس سندر شیتل شانت سمے
ہاں بولو بولو پھر کیا ہوا؟
وہ جس کا ملنا ناممکن
وہ مل جائے تو کیسا ہو؟
ابن انشاء
**** |