donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Iftekhar Raghib
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* ترکِ تعلقات نہیں چاہتا تھا میں *
غزل
 
ترکِ تعلقات نہیں چاہتا تھا میں
غم سے ترے نجات نہیں چاہتا تھا میں
کب چاہتا تھا تیری عنایت کی بارشیں
شادابیِ حیات نہیں چاہتا تھا میں
اب مجھ سے اے بہشتِ نظر یوں نظر نہ پھیر
کیا تجھ کو تا حیات نہیں چاہتا تھا میں
نفرت سی ہو گئی تھی سیاہی کے نام سے
پر کب بھلا دوات نہیں چاہتا تھا میں
میں چاہتا تھا تم سے نہ جیتوں کبھی مگر
کھا جاؤں خود سے مات نہیں چاہتا تھا میں
گزری ہے دل پہ کیسی قیامت میں کیا کہوں
نفرت کی کائنات نہیں چاہتا تھا میں
مدّت سے چاہتا تھا تری چاہتوں کے دن
ایسا نہیں کہ رات نہیں چاہتا تھا میں
میں ہی تمھارے ذہن پہ ہر دم رہوں سوار
اتنا بھی التفات نہیں چاہتا تھا میں
کیا حال اب ہے تیرے تعاقب میں اے حیات
تُو یوں ہی آئے ہات نہیں چاہتا تھا میں
میں چاہتا تھا راہ میں کچھ مشکلیں مگر
ہر ہر قدم پہ گھات نہیں چاہتا تھا میں
راغبؔ وہ میری فکر میں خود کو بھی بھول جائیں
ایسی تو کوئی بات نہیں چاہتا تھا میں
 
افتخار راغبؔ 
پوسٹ بکس: ۱۱۶۷۱ ، دوحہ۔قطر
 
 
۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸
 
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 282