* ناز بھی ہوتا رہے ہوتیرہے بیداد بھ *
ناز بھی ہوتا رہے ہوتیرہے بیداد بھی
سب گوارا ہے جو تم سنتے رہو فریاد بھی
تم جو کہتیہو بگڑ کر ہم نہ آئیں گے کبھی
یہ بھی کہہ دو اب نہ آئے گی ہماری یاد بھی
ہائے کیا حسرت کدہ تھا دل ہمارا اے جلیل
ہو گیا دوروز میں آباد بھی براباد بھی
٭٭٭
|