غزل
آپ سے دل لگاکے دیکھ لیا
عمر بھر رو کے، گا کے دیکھ لیا
ہم نے دیکھے ہیں حوصلے دل کے
آپ کو آزما کے دیکھ لیا
کون بیٹھے ہے اس غریب کے پاس
دل کی چادر بچھا کے دیکھ لیا
ذوق فکر و نظر، سخن کا خیال
سب ہوا میں اڑا کے دیکھ لیا
تیرے جیسا ہے کون آنکھوں میں
آئنہ دل بنا کے دیکھ لیا
اے کلی، زخمِ گل پہ مت روئیو
یاں تبسم لٹا کے دیکھ لیا
کون رنگین ہے، نظر کہ شراب؟
ہاتھ میں جام اٹھا کے دیکھ لیا
*******