* اندازِسخن مصلحت آمیزبہت ہے *
اندازِسخن مصلحت آمیزبہت ہے
پھر بھی یہ ادا تیری دلآویز بہت ہے
ہم اس سے جدا ہو کے بھی یوں جھوم رہے ہیں
جیسے کہ یہ لمحہ بھی بہت طرب خیز بہت ہے
اک بار بھی تھرائی نہ لو شمع وفا کی
سنتے تھے زمانے کی ہوا تیز بہت ہے
اب دیکھئے کس رنگ میں یہ شام ڈھلے گی
کچھ گردشِ حالات کی لے تیز بہت ہے
**************** |