* عشق وہ عشق نہیں ‘جس عشق میں تکرار نہ & *
غزل
عشق وہ عشق نہیں ‘جس عشق میں تکرار نہ ہو
درد وہ درد نہیں جس درد کا اظہار نہ ہو
یار کی بات کا دیتا ہے پتہ یاروں کو
یار وہ یار نہیں جو یار روئے یار نہ ہو
یوں تو گلشن میں بہت پھول کھلے ہوتے ہیں
پھول وہ پھول نہیں جس پھول میں کچھ خار نہ ہو
دوستی کرکے بھی ملتے ہیں دشمنوں کی طرح
دوست وہ دوست نہیں جو دوست وفادار نہ ہو
لوگ پینے کو تو پیتے ہیں سمندر لیکن
جام وہ جام نہیں جو لائقِ میخوار نہ ہو
عشق و حسن کے مجرم کو سزا مت دینا
جرم وہ جرم نہیں جو جرم سزاوار نہ ہو
پیار کی آگ میں جلنے دو معینؔ اب مجھ کو
آگ وہ آگ نہیں جس آگ میں انگار نہ
معین گریڈیہوی
Mob: 9708111470, 9135400171
E-mail:- moingqtd@gmail.com
Website: www.moingridih.blogspot.com
****
|