* نظریں ملا کے نظریں چرایا نہ کیجئے *
غزل
نظریں ملا کے نظریں چرایا نہ کیجئے
دل کو ہمارے آپ دکھایا نہ کیجئے
دنیا بہت خراب ہے سن لیجئے حضور
غیروں سے ہنس کے ہاتھ ملایا نہ کیجئے
شہر وفا میں سے جینے تو دیجئے
نفرت کی آگ آپ لگایا نہ کیجئے
غیروں کی انجمن میںاس بے رخی کے ساتھ
ہنس ہنس کے آپ مجھ کو جلایا نہ کیجئے
طاقت اگر ملی ہے تو رکھئے سنبھال کے
کمزور کو کبھی بھی ستایا نہ کیجئے
الفت وفا خلوص جہاں پر نہیں ملے
ویسی جگہ معینؔ اب جایا نہ کیجئے
معین گریڈیہوی
Mob: 9708111470, 9135400171
E-mail:- moingqtd@gmail.com
Website: www.moingridih.blogspot.com
٭٭٭
|