* تم کو جانا ہے اپنے گھر جانا *
غزل
تم کو جانا ہے اپنے گھر جانا
مجھ سے مل کر ہی تم مگر جانا
میری کشتی کو پار کر جانا
تم زمانے سے یوں نہ ڈر جانا
یہ ہنر سب میں کہاں ہوتا ہے
قرض لے کر میاں ڈکر جانا
کتنا آساں ہے آج کل یارو
کرکے وعدہ کوئی مکر جانا
آرتی آپ کی اتار تو لوں
ایک پل کے لئے ٹھہر جانا
زندگی کیا ہے جانتے ہو تم؟
مٹی کے تودے کا سنور جانا
موت کیا ہے یہ جان بھی لب معین
ہاں انہی اجزا کا بکھر جانا
معین گریڈیہوی
Mob: 9708111470, 9135400171
E-mail:- moingqtd@gmail.com
Website: www.moingridih.blogspot.com
٭٭٭
|