|
* نہ جانے کتنی امیدیں *
کاش
نہ جانے کتنی امیدیں
حسرتیں ہیں
روز
سورج کی طرح طلوع ہوتی ہیں
اور شام ہوتے ہی
غروب ہو کر
اندھیرے میں کھوسی جاتی ہیں
کاش۔!
میں اپنا جگر چاک کر
تمہیں دیکھا سکتا
کہ تم میرے کتنے قریب ہو
کاش۔!!
تم میرے جذبات کو سمجھ پاتے
کاش۔!!!
تمہیں اس کی
خبر ہوتی
معین گریڈیہوی
Mob: 9708111470, 9135400171
E-mail:- moingqtd@gmail.com
Website: www.moingridih.blogspot.com
*****
|
|