donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Moin Giridihvi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* خدا ہی جانے کیوںایسے حسیں گلنار چ  *
غزل

خدا ہی جانے کیوںایسے حسیں گلنار چلتی ہے 
نگاہوں سے مرے دل پہ وہ کرکے وار چلتی ہے 
جسے پھولوں کا تحفہ بھیجا تھا میں نے محبت سے 
مری خاطر وہ لے کے ہاتھ میں اب خار چلتی ہے 
ہزاروں کوششوں  کے بعد بھی اس  بزم یاراں میں
کہاں باتوں پہ مری وہ حسیں دلدار چلتی ہے 
جسے نہ خوف ہوتا تھا کسی کا دوستوں مرے 
وہی اب لے کے اپنے ساتھ پہریدار چلتی ہے 
کھڑے جس راہ میں ہیں سب تعصب کی نظر والے 
مری جاں آج تو اس راہ پہ بیکار چلتی ہے 
بدل دیتی تھی جو غم کو مرے خوشیاں تبسم میں
غموں کی بھیڑ میں خود آج وہ غمخوار چلتی ہے 
معینؔ اس شہر میں دہشت گری کا ایسا عالم ہے
’’ادھر میں سراٹھاتا ہوں ادھر تلوار چلتی ہے ‘‘ 

معین گریڈیہوی

Mob: 9708111470, 9135400171
E-mail:- moingqtd@gmail.com
Website: www.moingridih.blogspot.com
٭٭٭٭٭

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 389