donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Moin Giridihvi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* ہولی گیت *
ہولی گیت

پھول کے جیسا جسم ہے تیرا‘اس پہ مست جوانی ہے
ہولی میں چنری رنگوالے آئی رت مستانی ہے 

مست مہینہ ہے پھاگن کا‘ رنگ رلیاں تو منانے دے 
شرمانے سے ہوگا بھی کیا‘ گوری  رنگ لگانے دے
توڑ نہ میرا دل اے سجنی‘ یہ توریت پرانی ہے
ہولی میں چنری رنگوالے آئی رت مستانی ہے 

کام نہ آئے گا کوئی بھی‘ مت رہنا ہوشیاری میں
گال کو تیرے لال کروں گا‘ بھرکے رنگ پچکاری میں
ڈال کے سرپہ چلی کہاں تو‘ آج یہ آنچل دھانی ہے 
ہولی میں چنری رنگوالے آئی رت مستانی ہے 

چندا جیسا روپ ہے تیرا‘ اس پہ چال نرالی ہے 
نین نشیلے ہونٹ رسیلے‘ اور ادا متوالی ہے 
پتلی کمر بل کھاجائے گی‘ کیوں کرتی نادانی ہے 
ہولی میں چنری رنگوالے آئی رت مستانی ہے 

نخرے نہ مجھ کو دکھلا تو‘ پیار کی ریت نبھانے دے
چھم چھم کرکے بھاگ نہ گوری‘ نین سے نین ملانے دے
بیچ ڈگر میں کیوںایسے تو‘ کرتی کھینچا تانی ہے 
ہولی میں چنری رنگوالے آئی رت مستانی ہے 

لیکے رنگ ابیر آیا ہے ‘ آج معین بھی جھولی میں
کوری چنریارنگوالے اب‘ مست ہے کیوں ہمجولی میں
میں ہوں تیرے پریم کا راجا‘ اور تو میری رانی ہے 
ہولی میں چنری رنگوالے آئی رت مستانی ہے 

معین گریڈیہوی

Mob: 9708111470, 9135400171
E-mail:- moingqtd@gmail.com
Website: www.moingridih.blogspot.com

٭٭٭٭٭




 
Comments


Login

You are Visitor Number : 496