* ماں کی دعائو ںسے کبھی زحمت نہیں مل *
نظم
ماں کی دعائو ںسے کبھی زحمت نہیں ملی
بیشک معینؔ ہمیں کہیں ذلت نہیں ملی
ماں باپ کے فرمان کو ٹھکرادیا جس نے
دنیا میں کہیں بھی اسے عزت نہیں ملی
یوسف توبہت مل گئے بازار حسن میں
مثل زلیخا کوئی بھی عورت نہیں ملی
ظالم تو عدالت سے بری پاگیا مگر
مظلوم کو یہاں پہ ضمانت نہیں ملی
اپنا ضمیر بیچ کے وہ ہو گیا امیر
خدار ہم تھے اس لئے دولت نہیں ملی
جس نے بھی مشقت سے کمائی نہیں روزی
اس شخص کی کمائی میں برکت نہیں ملی
فرمائشیں بچوں کی کروں کس طرح پوری
غربت کے زدو کوب سے راحت نہیں ملی
گھر کا خیال آتا بھی توآتا کس طر ح
دفتر کے کام کاج سے فرصت نہیں ملی
پردیس جاکے بھول گیا مجھ کو اے معینؔ
دوبات خط میں لکھنے کی مہلت نہیں ملی
معین گریڈیہوی
Mob: 9708111470, 9135400171
E-mail:- moingqtd@gmail.com
Website: www.moingridih.blogspot.com
*********
|