* اس کے بغیر جینے کا کچھ بھی مزہ نہ تھ *
غزل
اس کے بغیر جینے کا کچھ بھی مزہ نہ تھا
نہ وہ کبھی جدا تھی کبھی میں جدا نہ تھا
میں اسکی چاہتوںمیںمرتا تھاروزوشب
اس بات کا مگر اسے کوئی پتہ نہ تھا
اس وقت سے سجایا ہے گلشن کو آج تک
جس وقت باغ میں کوئی پتا ہرانہ تھا
اب دیکھ لو چمکتا ہے جگنو کے مثل وہ
جس گھر میں ایک دیپ بھی اب تک جلا نہ تھا
جب جب لگی ہے چوٹ تو آرام سا لگا
پھولوں کا وار تھا کوئی پتھر چلا نہ تھا
میں اس کو چھوڑتا نہیں ہر گز کبھی معینؔ
خود بے وفا تھی وہ مگر میں بے وفا نہ تھا
معین گریڈیہوی
Mob: 9708111470, 9135400171
E-mail:- moingqtd@gmail.com
Website: www.moingridih.blogspot.com
٭٭٭٭٭
|