* مار ہی ڈال مجھے, چشمِ ادا سے پہلے *
مار ہی ڈال مجھے, چشمِ ادا سے پہلے
اپنی منزل کو پہنچ جاؤں قضا سے پہلے
اک نظر دیکھ لوں آ جاؤ قضا سے پہلے
تم سے ملنے کی تمنا ہے خدا سے پہلے
حشر کے روز میں* پہنچوں گا خدا سے پہلے
تو نے روکا نہیں کیوں مجھ کو خطا سے پہلے
اے میری موت ٹھہر ان کو ذرا آنے دے
زہر کا جام نہ دے مجھ کو دوا سے پہلے
|