donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Naseer Ahmad Nasir
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* ایک زمیں کے ٹکڑے سے بھی *
ایک زمیں کے ٹکڑے سے بھی
کیا کچھ حاصل ہو سکتا ہے
گندم، چاول، دال، کماد
سبزی، پتے، ساگ، سلاد
چوکھر، بھوسہ، چارا، کھاد
جس کو روگ اناج کا لاگے
چین سے وہ پھر سوئے نہ جاگے
خواب، حقیقت سب کچھ تیاگے
چند نوالے حلق میں ڈالے
تل تل ناچے، پگ پگ بھاگے
پیٹ کی خاطر خوب اگاؤ
اپنے دیس کی شان بڑھاؤ
دھکے کھا کر، آنسو پی کر
درد کماؤ، دکھ بسراؤ
دور دساور سے آتے ہیں
شہد، پنیر، کریکر، کافی
جیلی، جام، مربے، کیچپ
توت فرنگی، تونا مچھلی
سب کچھ کھاؤ، سب کچھ کھاؤ
ایک گلوب کے شہری سارے
بھوکے ننگے پیاس کے مارے
سرخ سیاست، زرد معیشت
ڈھلتی عمریں، چڑھتے بھاؤ
آنسو، آہیں، غم اور گھاؤ
ایک زمیں کے ٹکڑے سے بھی
کیا کچھ حاصل ہو سکتا ہے!
 
(نصیر احمد ناصر، 2001ء)
*****************
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 331