* دیکھو دیکھو اوپر سے نیچے تک دیکھو *
دیکھو دیکھو
اوپر سے نیچے تک دیکھو
آگے سے پیچھے تک دیکھو
جنگل اور پہاڑ سے لے کر
گھر کے باغیچے تک دیکھو
چڑیا، باز، ہما اور ققنس
ہر پنچھی کی بینائی سے
حد فلک کی پہنائی سے
اڑتے غالیچے تک دیکھو
شہروں میں، دیہات میں دیکھو
دن میں دیکھو، رات میں دیکھو
رستوں کے اطراف میں دیکھو
گدلے میں، شفاف میں دیکھو
اندر دیکھو، باہر دیکھو
پوشیدہ یا ظاہر دیکھو
دنیا کی اوقات میں دیکھو
یا پھر اپنی ذات میں دیکھو
دیکھو دیکھو
اس نادید کو ہر سو دیکھو
کچھ بھی نظر نہ آئے جب تو
اک تجرید کو ہر سو دیکھو
اور دیکھتے دیکھتے خوب ہنسو
(مطبوعہ "تسطیر" اکتوبر 2001، "استعارہ" اپریل 2003، "بادبان" اکتوبر 2003، "نیا ورق" اکتوبر 2007، "مونتاج" جنوری 2008)
|