* ڈھونڈتی ہے اضطراب شوق کی دنیا مجھ® *
ڈھونڈتی ہے اضطراب شوق کی دنیا مجھے
آپ نے محفل سے اٹھواکر کہاں رکھا مجھے
اے نگاہ ِ مست اس کا نام ہے کیف ِ سرور
آج تونے دیکھ کر میری طرف دیکھا مجھے
یار سے ہوکر جدا جورِ فلک کا غم نہیں
ہو چکی وہ بات تھی جس بات کی پروا مجھے
ساتھ بھی چھوڑا تو کب جب سب بُرے دن کٹ گئے
زندگی تونے کہاں آکر دیا دھوکا مجھے
***************
|