* درد سو بار پکارا میرا *
غزل
درد سو بار پکارا میرا
تم نے سمجھااِشارا میرا
چاند قسمت کا چمکتا ہی نہیں
ٹوٹ جاتا ہے ستارا میرا
ہجر میں دیکھ لیا تیرے بغیر
نہیں ہوتا ہے گذارا میرا
اس کا چہرہ تھا مرے چہرے پر
جب نقاب اس نے اُتارا میرا
اک اُسی شخص سے تھا عشق مجھے
اک وہی یار تھا پیارا میرا
خالی آنکھیں لئے پھرتا ہوں میں
اب نظر ہے نہ نظارا میرا
بے وفا شہر میں میں کیوں آیا
ہاں قصور اشکؔ ہے سارا میرا
===
|