donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Perween Kumar Ashk
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* پاس آکر تو کبھی زخم نہ دیکھا میرا *
غزل

پاس آکر تو کبھی زخم نہ دیکھا میرا
دور سے چیختا رہتا ہے مسیحا میرا

مجھ کو پیتے گئے پیاس اپنی بجھاتے گئے لوگ
اب تو صحرا کی طرح لگتا ہے دریا میرا

وہ جو اک پیڑ ہے صندل کا کسی کے گھر مےں
اس کی خوشبو سے رہا ہے کبھی رشتہ میرا

بوسہ دیتے ہیں اُسے آج بھی آنسو میرے
اُس کے آئینے میں ہے آج بھی چہرہ میرا

کسی پتھر کو خدا کی طرح پوجا تھا جہاں
آج تک روتا ہے اس شہر میں سجدا میرا

میری آوارگی دے گی اُسے جی بھرکے دُعا
جو بتائے گا مجھے اشک ؔ ٹھکانا میرا
=====
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 322