donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Perween Kumar Ashk
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* بس ایک زخم ہے جس کا چراغ جلتا ہے *
غزل

بس ایک زخم ہے جس کا چراغ جلتا ہے
ہمارے شہر میں سورج کہاں نکلتا ہے

غزل کی چاندنی دروازے کھول دیتی ہے
وہ بند کمرے میں ملبوس جب بدلتا ہے

یہ کس نے قتل کیا شہر خوش کلام مرا
میں جس سے بات کروں بے زباں نکلتا ہے

یہ غم کا بچہ مری انگلی چھوڑتا ہی نہیں
کہیں بھی جائوں مرے ساتھ ساتھ چلتا ہے

خدا کی طرح چمکتا ہے دل کے شیشے میں
دعا کا آنسو کہاں آنکھ سے نکلتا ہے

ہمارے شہر میں اک ایسا کنبہ ہے جس میں
ترقی دیکھ کے بچوں کی باپ جلتا ہے

خوشی کی شاخ پر آری چلے تو مت رونا
یہ پیڑ جتنا کٹے اشک اتنا پھلتا ہے
٭٭٭
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 344