donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Perween Kumar Ashk
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* وطن سے دور اُڑتا جا رہا ہے *
غزل

وطن سے دور اُڑتا جا رہا ہے
کوئی روکو پر ندا جا رہا ہے

محبت کو سنا ہے دل کے بدلے
عجائب گھر میں رکھا جا رہا ہے

ندی دامن چھڑا کر جا رہی ہے
کہ دریا خشک ہوتا جا رہا ہے

مری پائل کی سانسیں جاں بلب ہیں
وہ ڈھولک تھپتھپاتا جا رہا ہے

ہوا سے عشق کر بیٹھا ہے ظالم
مثال گُل بکھرتا جا رہا ہے

دیا ہے جسم تو پھر روح سے کیوں؟
ہمیں محروم رکھا جا رہا ہے

بہت سوں کو رہائی مل چکی ہے
مرے بارے میں سوچا جا رہا ہے

میں سوکھی شاخ سے لپٹا ہوا ہوں
مرا تن من مہکتا جا رہا ہے

ہمارے سچے جھوٹے سب فسانے
خدا خاموش سنتا جا رہا ہے

کدھر یہ پائوں تیرے اٹھ رہے ہیں؟
کدھر یہ اشکؔ رستا جا رہا ہے
٭٭٭
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 360