donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Perween Kumar Ashk
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* میرے خلاف آکاش میں کوئی سازش کرتا  *
غزل

میرے خلاف آکاش میں کوئی سازش کرتا رہتا ہے
میری قسمت والا تارا گردش کرتا رہتا ہے

دودھ کی خالی بوتل سے بھی بچے کا ہے عشق عجیب
تھک جاتے ہیں ہونٹ مگر وہ وکاوش کرتا رہتا ہے

باغ انگور کے چھوڑ آیا تھا سرحد پار جوانی میں
پاگل بوڑھا پل پل’’ کشمش کشمش ‘‘ کرتا رہتا ہے

تو کانٹوں کو بوسے دیتی رہنا اے میری خوشبو
مر جھانے سے پہلے پھول گذارش کرتا رہتا ہے

پہنچ کے منزل پر بھی بھولا نہیں سفر کے محسن کو
پھٹے پرانے جوتے پر وہ پالش کرتا رہتا ہے

یا تو آگ دکھاتا رہتا ہے  وہ میری فصلوں کو
یا پھر اشک مرے کھیتوں پر بارش کرتا رہتا ہے
٭٭٭
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 392