donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Perween Kumar Ashk
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* چاند بردار ہو گیا ہوں میں *
غزل

چاند بردار ہو گیا ہوں میں
دیکھو! فنکار ہو گیا ہوں میں

تجھ کو سوچا ہے اس قدر میں نے
تیرا کردار ہو گیا ہوں میں

درد کا پائوں دل پہ پڑتے ہی
کتنا ہموار ہو گیا ہوں میں

قبر میں گھر بنا لیا میں نے
ہاں ! زمیں دار ہو گیا ہوں میں

شوق سے کھا رہا ہے عشق مجھے
ذائقے دار ہو گیا ہوں میں

میرے سب کار کر رہا ہے وہ
کتنا بے کار ہو گیا ہوں میں

سوکھے موسم کا  بین سنتے ہی
’’ میگھ ملہار‘‘ہو گیا ہوں میں

اک کمینے کی روٹیاں کھا کر
سخت بیمار ہو گیا ہو گیا ہوں میں

میرے سائے میں زخم پلتے ہیں
مثلِ دیوارہو گیا ہوں میں

پھول جب سے ہوئے ہیں قتل مرے
اشک تلوار ہو گیا ہوں میں
٭٭٭
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 376