donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Perween Kumar Ashk
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* کبھی نہ میں نے داغ لگایا عشق کے اُج *
غزل

کبھی نہ میں نے داغ لگایا عشق کے اُجلے چہرے پر
کبھی شراب نہ پی ترے غم میں پائوں نہ رکھا کوٹھے پر

تونے میری گاگر ریت سے بھر دی میرا دوش تھ کیا
میں تو اپانی میں اترا تھا دریا تیرے کہنے پر

یا د ہے؟ ایک کبوتر تیری چھت پر آیا کرتا تھا
کچھ دن پہلے کسی نے گولی ماردی اس کے سینے پر

اس لڑکی کے ساتھ رہیں گی میرے عشق کی خوشبوئیں 
میرے اشکوں کی شبنم ہے جس کے پھول سے چہرے پر

کچھ پل ٹھہرا، پھوٹ کے روایا آہ بھری پھر لوٹ گیا
جانے فقیر نے کس کو دیکھا شہر کے اونچے بنگلے پر

اس کے علاوہ میری بصارت کون مجھے لوٹائے گا؟ 
اپنی آنکھیں چھوڑ آیا ہوں میں جس کے دروازے پر

سوکھے باغوں پر ساون کے بدال چھا جاتے تھے اشک
جب ہم روتے تھے سر رکھ کے اک دوجے کے شانے پر
٭٭٭
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 369