* پتجھڑ پتجھڑ دن دیکھا شبنم شبنم را *
غزل
پتجھڑ پتجھڑ دن دیکھا شبنم شبنم رات ملی
خوشبو کے موسم میں ہمیں صحرا کی سوغات ملی
یاد کے گھر میں جب جھانکا زخموں کے ملبے کے تلے
میری ایک حسیں تصویر اس لڑکی کے ساتھ ملی
دل کے ٹکڑے آنکھوں سے آنسو آنسو گر تے ہیں
درد کی پیاسی دھرتی کو یہ کیسی برسات ملی
سرخ گلاب سا اک چہرا دھیان میں آکر یوں مہکا
کانٹوں کے جنگل میں ہمیں پھولوں کی بارات ملی
خواب کے اجڑے شہر میں اشک اب کے عجب تماشا تھا
جوگی جیسا چاند ملا جو گن جیسی رات ملی
+++
|