donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Rahmat Ali Barq Azmi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* نہ خود آئیے گا نہ بلوایئے گا *
غزل

نہ خود آئیے گا نہ بلوایئے گا
تو کیا پھر یونہیں مجھکو تڑپائے گا
ارے یہ ستم جھوٹ کہہ کر ہمیں سے
ہمارے ہی سر کی قسم کھایئے گا
اٹھا کر مجھے اس نے محفل سے اپنی 
کہا کیا یہاں چھائونی چھایئے گا
بہت جلد ڈھل جائیگی یاد رکھئے
جوانی یہ ہرگز نہ اترایئے گا
مئے وانگبیں شیخ حاضر ہیں دونوں
اسے پیجئے گا کہ یہ کھایئے گا
جو آہی گئے ہیں تو کیا بے تواضح
یو نہیں میکدے سے چلے جایئے گا
کرینگے نہ شکوہ ہم اہلِ محبت
کئے پر خود آپ اپنے پچھتایئے گا
غضب ہے ہمارا بھی جذب محبت
سرِ قبر روتے ہوئے آیئے گا
پھڑک جائیں گے سن کے سب اہل الفت
غزل برقؔ صاحب کی جب گایئے گا
++++
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 317