donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Rahmat Ali Barq Azmi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* خوشی سے جانب دارالمحن کوئی کہاں آ® *
غزل

خوشی سے جانب دارالمحن کوئی کہاں آیا
جسے بھی دیکھئے بانالہ و آہ وفغاں آیا
تعجب کیا اسیری کیوں پسندآئی اسے آخر
قفس میں جسم کے کیوں طائرِ روح رواں آیا
تمام افکارِ دوراں کی دوا بس یاد ہے ان کو
ہوئے سب غم غلط دل میں خیال ان کا جہاں آیا
تذبذب میں نہ ہو کوئی خیال ایسا نہ تھا لیکن
خیال عاشقی بے خطرۂ سود وزیاں آیا
سرِ منزل پہنچ کر سجدہ شکرانہ لازم ہے
جبینِ شوق سجدہ کر کہ ان کا آستاں آیا
حقیقت چھپ نہیں سکتی نگاہِ اہل باطن سے
خدا یاد آگیا جب سامنے حسنِ بتاں آیا
رفیق زندگی کوئی کسی کا ہو تو ایسا ہو
مری قسمت بھی پیچھے پیچھے آئی میرے میں جہاں آیا
جنہوں نے اُف نہ کی منھ سے وہ ہم اہل محبت ہیں
جرس فریاد کرتا کارواں در کارواں آیا
حباب بحرسے ہے ملتا جلتا میرا فسانہ
کوئی دم کو سنانے زندگی کی داستاں آیا
مٹا کر آغرورِ ناز کو وادیٔ الف میں
وہی پہنچا یہاں جو ہوکے بے نام ونشاں آیا
امانت کیوں نہ سمجھوں اپنے دل کو برقؔ میں اس کی
بلیٰ کہہ کر ازل ہی میں جسے دے کر زباں آیا
+++
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 350