donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Rahmat Ali Barq Azmi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* چہرۂ یار زیر نقاب آگیا *
غزل

چہرۂ یار زیر نقاب آگیا
یا گہن میں رخ ماہتاب آگیا
چشم ساقی سے آنکھیں ہوئیں چارجب
سامنے جیسے جام شراب آگیا
یوں معطر ہوئی میرے گھر کی فضا
جیسے کوئی چھڑکتا گلاب آگیا
خاک لکھتے فرشتے مری داستاں 
لکھتے ہی لکھتے یوم حساب آگیا
ان پہ روشن ہوا یوں مرا حال دل
خط کےلکھنے سے پہلے جواب آگیا
حسن جاناں سمٹ کر بنا خال رخ
ایک نقطے میں لب لباب آگیا
رہ گیا فاش ہونے سے راز دروں
میں تو میں ان کو خود بھی حجاب آگیا
اللہ اللہ معراج اہل فنا
عرش دریا کے اوپر حباب آگیا
زندۂ بوالہوس غرق ہوکر رہا
فانی عشق بالائے آب آگیا
اہل ظاہر حصوری کو تڑپا کیے
بارہا ہو کے میں بار یاب آگیا
پڑھتے پڑھتے خرد کی زباں رک گئی
سامنے جب محبت کا باب آگیا
باغ عالم میں پتوں کا ہر ہر ورق
کھول کر معرفت کی کتاب آگیا
عشق کے دل کی دنیا ہے زیر وزبر
’’آپ کیا آگئے انقلاب آگیا‘‘
مردِ کامل کو دیکھا تو بولے ملک
نسخۂ دہر کا انتخاب آگیا
برقؔ نے چھیڑ دی ایسی رنگیں غزل
وجد میں سن کے ہر شیخ وشاب آگیا
+++
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 355