donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Rahmat Ali Barq Azmi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* سیاہی پتلیوں کی کرتی ہے نور نظر پی *
غزل

سیاہی پتلیوں کی کرتی ہے نور نظر پیدا
شبِ تاریک کے دامن سے ہوتی ہے سحر پیدا
نگاہ مست ساقی نے کیا جس دم اثر پیدا
ہوئی رندوں میں کیا کیا وسعت قلب ونظر پیدا
نہیں گنجایش تکفیر ہم رندوں کی محفل میں 
یہ جھگڑا شیخ صاحب کیجئے گا اپنے گھر پیدا
قیامت تک رہے باقی نہ ان کا نام نامی کیوں
شہیدانِ وفا در اصل ہوتے ہیں امر پیدا
بھڑ کتا ہے چراغ صبح جب بجھنے کو ہوتا ہے
قضا آتی ہے جب چیونٹی کے ہو جاتے ہیں پرپیدا
ترے سینے کو اکدن چاک کروائے گا یہ ظالم
صدف نازاں نہ ہو اس پر ہوا تجھ میں گہر پیدا
شہنشاہی کی مانگ بھیک کوئی ہم فقیروں سے
کئے اک کملی والے نے ہزاروں تاجور پیدا
یہ دنیا چاردن کی چاندنی ہے دیکھ اے غافل 
ہوئے ناپید ہوکر کیسے کیسے نامور پیدا
غلام نوحؔ مجھکو جان کراے برقؔ طوفاں میں
مری کشتی سے کوسوں دور ہوتی ہے بھنور پیدا
+++
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 314