* دل منور ہوگیا انوار یزداں دیکھ کر *
نعت سرور کائناتؐ
دل منور ہوگیا انوار یزداں دیکھ کر
مصحفِ روئے نبیؐ دیکھا جو قرآں دیکھ کر
روضۂ سرور کو یہ کہتا ہے رضواں دیکھ کر
میری جنت توہے اس جنت کو قرباں دیکھ کر
منظر معراج سردار رسولاں دیکھ کر
مرغ سرہ دنگ تھا پرواز انساں دیکھ کر
انبیادل سے فدا ہیں اولیا کاذکر کیا
سرور عالم کو صدرِ بزم امکاں دیکھ کر
منھ رسول اللہ کاہے بات ہے اللہ کی
صاف کھل جاتا ہے یہ آیات قرآں دیکھ کر
پشت پر مہر نبوت رخ پہ تنویر خدا
کون کافر ہے نہ لائیگا جو ایماں دیکھ کر
سبز گنبد دیکھ کر خم چرغ نیلی فام ہے
کالی کملی ہے غلاف کعبہ قرباں دیکھ کر
سچ تو ہے تیری ضیائے حسن کا پر تو ہوں میں
مہر فاراں کو یہ بولا ماہ کنعاں دیکھ کر
اکتساب نور سب کرتے رہیں گے حشر تک
تیری روشن کی ہوئی شمعیں فروزاں دیکھ کر
دل پہ اسرارِ حدیث من رائی کھل گئے
جلوۂ حق روئے احمدؐ سے نمایاں دیکھ کر
ذرہ ذرہ نورِ وحدت سے بساط خاک کا
جگمگا اٹھا ضیائے مہر فراں دیکھ کر
گرمی خورشید محشر کا ہمیں کھٹکا ہوکیوں
سایہ افگن رحمتِ عالم کا داماں دیکھ کر
آستاں پاک پر الفقر فخری کا سماں
لرزہ براندام ہے کسریٰ کا ایواں دیکھ کر
کوئی عاصی کیوں بھلا رخ دوسری جانب کرے
آپ کے دامن کو پردہ پوش عصیاں دیکھ کر
پھیرلیں آنکھیں نکیوں اے برقؔ دنیا بھر سے ہم
خاک اب دیکھیں کسی کو روئے جاناں دیکھ کر
+++
|