* یاد احمد مرسلؐ کی اس شان سے آئی ہے *
نعت
یاد احمد مرسلؐ کی اس شان سے آئی ہے
دنیا میں تو ہوں لیکن دنیا سے جدائی ہے
سرکار کے آنے کے سن کن سی جو پائی ہے
تعظیم کو تربت کی مٹی ابھر آئی ہے
بیکار فرشتوں تم کہتے ہو ومن ہذا
شکل شہ والا تو آنکھوں میں سمائی ہے
اے نور نبیؐ تیری تنویر کا کیا کہنا
سمٹے تو محمدؐ ہے پھیلے تو خدائی ہے
جی چاہے جہاں جائیں جی چاہے جہاں گھومیں
شیران معارف کو کونین ترائی ہے
عشاق نبیؐ کو ہے کس چیز کی محتاجی
ٹھوکر میں زمانہ ہے مٹھی میں خدائی ہے
ہیں ہیچ مہ وانجم برقؔ اس کی نگاہوں میں
شمع رخ سے لو جس نے لگائی ہے
+++
|