* کالج کے مدرس سے جو ہو آپ کو ملنا *
پروفیسر کا پروگرام
رضا نقوی واہی
کالج کے مدرس سے جو ہو آپ کو ملنا
وہ پچھلے پہر اپنے نشیمن میں ملے گا
اور صبح کو وہ چند کتابوں کا مؤلف
ناشر سے تقاضائے کمیشن میں ملے گا
اور دن کو وہ کالج میں پڑھانے سے زیادہ
مشاطگیٔ زلفِ الیکشن میں ملے گا
کھولے گا سیاست کی گرہ چشم زدن میں
لیکن دمِ لکچر بڑی الجھن میں ملے گا
غالبؔ کے کسی شعر کا مطلب نہ سمجھ کر
پیشِ طلبا کے قلب کی دھڑکن میں ملے گا
الجھے گا جو اقبال کے گیسوئے خودی میں
تجزیہ فن کاری ملٹن میں ملے گا
لکچر بھی جو دے گا تو میٹر سے زیادہ
الجھا ہوا اسٹائل و ڈکشن میں ملے گا
تحقیق کا سودا کبھی ہوگا تو سرِ شام
پڑھتا ہوا کتبہ کسی مدفن میں ملے گا
اور رات کو بچوں کو کسی بات پہ دھپ کے
مکھی کی طرح بیوی سے بھی بھن بھن میں ملے گا
٭٭٭ |