donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Raziuddin Razi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* ایک مہتاب تھا پانی میں ، نکل آیا ہے *
ایک مہتاب تھا پانی میں ، نکل آیا ہے
میرا کردار کہانی میں نکل آیا ہے
 
ایک بے سمت مسافر تھا ، روانہ تھا کہیں
بس مری سمت روانی میں نکل آیا ہے
 
کون مقتل کی طرف دیکھ رہا ہے ہنس کر
کون اِس سمت جوانی میں نکل آیا ہے
 
ایک درویش عذابوں سے نکل کر آخر
ایک کٹیا میں ، پرانی میں نکل آیا ہے
 
مجھ سے کہتا ہے رضی چاہتے رہنا مجھ کو
لو مرا نام معانی میں نکل آیا ہے
 
رضی الدین رضی
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 358