donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Raziuddin Razi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* وہ جو رستے میں مل گیا تھا مجھے *
وہ جو رستے میں مل گیا تھا مجھے
 میں یہ سمجھا کہ ڈھونڈتا تھا مجھے
 
ایسے تکتا تھا اجنبی کی طرح
جیسے مدت سے جانتا تھا مجھے
 
 
اس نے پوچھا کسے بھٹکنا ہے
میں نے فوراً ہی کہہ دیا تھا مجھے
 
میں زمانے کی کس لئے سنتا
بولنا بھی تو آ گیا تھا مجھے
 
 
جب بھی  روشن ہوا اندھیرے میں 
سب نے مل کر بجھا دیا تھا مجھے
 
ایک دریا تھا تیری چاہت کا
جو سمندر بنا رہا تھا مجھے
 
 
کرچیاں بن گیا وہ آنکھوں میں
ایک ہی شخص آئینہ تھا مجھے
 
میں نے سب کچھ سنا رضی لیکن
 اس نے کچھ بھی نہیں کہا تھا مجھے
 
رضی الدین رضی
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 384