* مکمل چاند آدھا رہ گیا ہے *
مکمل چاند آدھا رہ گیا ہے
مرے بن کوئ تنہا رہ گیا ہے
کبھی کچھ خط پرانے دیکھ لینا
کسی میں میرا وعدھ رہ گیا ہے
سزا کٹ بھی گئ اور مجرموں میں
ہمارا نام لکھا رہ گیا ہے
کسی کو ہجر نے سیراب رکھا
کوئ قربت میں پیاسا رہ گیا ہے
ہمارے ساتھ کیا کیا جھیلتا وہ
بچھڑ کر کتنا اچھا رہ گیا ہے
عجب رفتار ہے اس زندگی کی
کہ جو جیسا تھا ویسا رہ گیا ہے
رضی میں ہر کسی سے پوچھتا ہوں
سفر جیون کا کتنا رہ گیا ہے
****** |