donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Shad Azeemabadi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* کس پہ قابو جو تجھی پر نہیں قابو اپن *

غزل

کس پہ قابو جو تجھی پر نہیں قابو اپنا
کس سے امید ہمیں جب نہ ہوا تو اپنا
جام مے دیکھ کے جاتا رہا قابو اپنا
لڑ کھڑا تا ہوں پکڑے کوئی بازو اپنا
نگہتِ گل بہت اترائی ہوئی پھرتی ہے
وہ کہیں کھول بھی دیں طرہ گیسو اپنا
اُس نے پھر کر بھی نہ دیکھا کہ یہ ہے کون بلا
ہم کو تھا زعم کہ چل جائے گا جادو اپنا
جس پہ تکیہ تھا وہی چیز نہیں مدت سے
ہم دکھا دیں گے کبھی چیر کے پہلو اپنا
فصلِ گل آئی ہے صیاد قفس کھول بھی دے
کام دے گا یہی ٹوٹا ہوا بازو اپنا
غم نہیں جامِ طلا کار اٹھا رکھ ساقی
کیا غرض اس سے سلامت رہے بازو اپنا
چوکڑی بھول کے منہ تکتے ہیں مجھ وحشی کا
سر رگڑتے ہیں انہیں قدموں پہ آہو اپنا
وہم و ادراک و خیالات و دل و خواہش دل
سب تو اپنے ہیں مگر کیوں نہیں قابو اپنا
کون اے طولِ شب غم ترا جھگڑا رکھے
آج قصہ ہی کئے دیتے ہیں یکسو اپنا
نکہتِ خلد بریں پھیل گئی کوسوں تک
وہ نہا کر جو سکھانے لگے گیسو اپنا
للہ الحمد کدوت نہیں دن بھر رہتی
منہ بھلا دیتا ہے ہر صبح کو آنسو اپنا
غم میں پروانہ مرحوم کے تھمتے نہیں اشک
شمع اے شمع ذرا دیکھ تو منہ تو اپنا
شاد سمجھاتے ہیں کیوں غیر، لیا کیا اُن کا
چشم تراپنی ہے دل اپنا ہے آنسو اپنا
٭٭٭


 

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 419